لاڈلی بہنوں اور "پیسہ پیسہ کرنے والی بہنوں یا اُن کے خاوند" کو ضروری اطلاع
ممبئی، وزیر اعلیٰ ،نائب وزرائے اعلیٰ ،وزیر تعلیم اور میری لاڈلی بہنوں اور جو پیسہ پیسہ کرتی ہیں وہ بہنیں۔
اپریل مہینے کی قسط ممبئی کے بینکوں کے ہیڈ آفیس میں جمع کرا دی گئی ہیں۔ ہوتا کیا ہے،کسی بھی بینک کے ہیڈ آفس میں برانچ آفس تک آنے میں تھوڑا وقت لگتا ہے۔پھر لوکل بینک والے اس amount کو کچھ دن استعمال کر کہ آپ لاڈلی بہنوں کے اکاؤنٹ میں جمع کر کے آپ کو sms کرتے ہیں۔ مہینہ پورا بھی نہیں ہوا کہ کچھ ' پیسہ پیسہ ' کرنے والی بہنیں ایک کے بعد ایک تقاضہ کر رہی ہیں، " اپریل ختم ہو گیا پیسہ نہیں آیا۔" ,ارے مہا یوتی سرکار سے پہلے آپ لوگوں کو کانگریس اور اڑھاؤ ٹھاکرے سرکار کے دور میں آپ کو کوئی اقتصادی مدد ملتی تھی یا نہیں ؟ارے پیسہ پیسہ کرنے والی بہنوں یا اُن کے خاوند،مالیگاؤں چھوڑ کر پوری مہارشٹر کی لاکھوں لاڈلی بہنوں کے یوجنا کے فورم ریجیکٹ ہوئے ہیں، اور ابھی بھی انکوائری زوروں پر ہے۔ مالیگاؤں کے لیے میں نے مہا یوتی سرکار میں لکھ کر undertaking دیا ہے کہ مالیگاؤں کی لاڈلی بہنیں ان شرائط میں نہیں بیٹھتی کہ
*سالانہ انکم ڈھائی لاکھ سے زیادہ ہو
*گھر کا کوئی فرد انکم ٹیکس نہیں بھرتا
*سنجے گاندھی یوجنا یا کسی اور یوجنا کا فائدہ نہیں لیتے
*گھر میں آسائش کے لیے چار چاک کی گاڑی نہیں ہے
*ایک گھر میں دو سے زیادہ خواتین اس یوجنا کا فائدہ نہیں لے رہے
*گھر کا کوئی بھی فرد گورنمنٹ يا میونسپلٹی میں نوکر نہیں ہے
اس کے بعد بھی کوئی لاڈلی بہن ان تمام مندر جہ بالا شرائط کی زد میں آتے ہیں تو وہ فوراً اس یوجنا سے دستبردار ہو جائیں۔ورنہ انکوائری کی زد میں آ جائیں گے
یہ تو جگ ظاہر ہے کہ مالیگاؤں میں ہر گلی میں فور وہیلر ہے،زیادہ تر لاڈلی بہن کے گھر میں کوئی کارپوریشن/ہائی اسکول میں ٹیچر ہے۔یا کارپوریشن میں سرونٹ ہۓ، مالیگاؤں کے سیکڑوں مالدار گھرانے میں دو سے زائد لاڈلی بہن کو اسکیم کی قسط آ رہی ہے۔
ایسی تمام لاڈلی بہنوں کو چاہیے کہ خود سے اس اسکیم سے دستبردار ہو جائیں۔
اس پوسٹ کو اپنی تمام لاڈلی بہنوں یا ' پیسہ پیسہ کرنے والی بہنوں ,' تک بھیجیں۔
لاڈلی بہنوں اور پیسہ پیسہ کرنے والی بہنوں کا بھائی ، حاجی عارف انجم
Comments
Post a Comment