وقف کی جائیدادوں سے غریب مسکین اور ضرورت افراد کو فائدہ دلانا ہے۔
مالیگاؤں ، وقف بورڈ ترمیمی بل کا ایک مرحلہ تو پاس ہو گیا،پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اکثریت سے اسے پاس کرا دیا گیا۔ اب وقت آیا ہۓ، دوسرے مرحلے کا یعنی وقف کی جائیدادوں کو نا جائز قبضہ جات سے آزاد کرا کر اس کی آمدنی سے غریب،مسکین،ضرورت مند افراد کو مالی فائدہ پہنچانا۔
مرکزی ،ریاستی حتٰی کہ مالیگاؤں میں قریب 9 لاکھ ایکڑ زمین وقف بورڈ کی ملکیت ہے، جہاں پر زیادہ تر ٹروسٹیوں، اور اُن کے رشتے داروں نے نا جائز قبضہ کر کے اسے موٹی رقم کے عوض کرائے پر دے رکھا ہے۔ اب ہمارا فرض بنتا ہے کہ پہلے ان وقف اراضی کی نشان دہی کریں اور ان پر کس کا قبضہ ہے،یہ معلومات حاصل کریں اور اسے ہمارے گوش گزار کرائیں۔ ہم ان ذمے داروں سے مل کر وقف کی جائیدادوں کے حساب کتاب مانگے گیں۔ اگر انہوں نے حساب کتاب نہیں دیا تو ہم ماہتی ادھیکار قانون کے تحت حساب کتاب مانگے گے۔ وقف کی ان جائیدادوں سے غریب مسکین اور ضرورت مندوں کو اُن کا حق کتنا دیا جا رہا ہے،اس کی بھی پوچھ تاچھ ہو گی۔ انہیں ہم پہلے ریکوشیٹ کریں گے کہ وارڈ میں رہ رہے غریب مسکین اور مستحق لوگوں کی مالی امداد کریں ۔ اگر یہ مالی مدد کے لیے تیار ہو جاتے ہیں تو ٹھیک ہے، نہیں تو ان پر وقف بورڈ ترمیمی بل کے ماتحت حکومت سے کارروائی کی مانگ کریں گے۔
جن جن جگہوں،شاپنگ سینٹر اور دیگر املاک کا ماہانہ 2 روپیہ 4روپیہ کرایہ ہۓ،ان سے مطالبہ کرین گے کے آج کے ready recnor کے حساب سے کرایا وصول کیا جائے۔ اگر کرایہ دار اضافی کرایہ نہیں دیتے تو اس پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ایک اندازے کے مطابق مالیگاؤں اور آس پاس اتنی وقف کی اراضی ہے کہ اس سے مالیگاؤں کے ایک ایک ضرورت مند ،غریب،مسکین کی ضرورت پوری کی جا سکتی ہے۔ اس کے لیے ہمیں غیر کے در پر بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ مالیگاؤں کی عوام جاگ جائیں۔ آپ سونے کا بہانا نہیں کر سکتے۔ آپ کو ہمیں بتانا ہے کہ مالیگاؤں اور آس پاس وقف کی کتنی جائداد ہے۔ انشاء اللہ ہم حقداروں کو اُن کا حق دلا کر رہیں گے۔
حاجی عارف انجم صدر شہید عبدالحمید فاؤنڈیشن
Comments
Post a Comment