مالیگاؤں کی لاڈلی بہنوں اور لاڈلے بھائیوں کو اجیت دادا پوار کے ساتھ مل کر شہر کے ترقیاتی کام کروانا ہے
مالیگاؤں ، مالیگاؤں سینٹرل حلقہ در یتیم ہو کر رہ گیا ہے۔پورے مہاراشٹر کے تمام اسمبلی حلقوں میں،چاہئے وہ بر سر اقتدار ایم ایل اے کا ہو یا حزب مخالف کا۔ ہر جگہ وکاس بکام ہو رہے ہیں،اگر وہ ستا دھاری پارٹی کا ہے تو وہ اپنے وزیر اعلیٰ یا نائب وزرائے اعلیٰ سے کروڑوں روپے کا فنڈ حاصل کر کے اپنے حلقے میں وکاس کام کروا رہے ہیں۔ اگر وہ اپوزیشن کا ایم ایل اے ہے تو بھی وہ وزیر اعلیٰ اور نائب وزرائے اعلیٰ سے مل کر اپنے حلقے میں وکاس کاموں کا جال بچھا رہے ہیں۔ اس۔ کی سب سے بڑی مثال ہمارے بازو کا مالیگاؤں آؤٹر کا حلقہ, جہاں بر سر اقتدار گروپ کے دادا بھوسے نے اپنے حلقے میں وکاس کاموں کا جال بچھا کر اُسے جتنی ترقی دی ہے، آج تک اس حلقے کے کسی۔ بھی ایم ایل اے نے اتنے وکاس کام نہیں کئے ۔ جہاں تک اپوزیشن گروپ کے ایم ایل اے کے حلقے کا تعلق ہے,اس کی مثال ابو عاصم اعظمی کا گوونڈی حلقہ قابل ذکر ہے ۔ اپوزیشن میں رہتے ہوئے ابو عاصم اعظمی صاحب نے وزیر اعلیٰ اور نائب وزرائے اعلیٰ سے مل کر اپنے حلقے کو دلہن بنا دیا ہۓ۔اگر آپ ممبئی فری وے سے جا رہے ہیں تو راستے میں گوونڈی حلقہ ملتا ہے۔ اپنی آنکھوں سے آپ گوونڈی کی ترقی دیکھ سکتے ہیں۔
کہیں وکاس کام نہیں ہو رہے ہیں تو وہ مالیگاؤں سینٹرل حلقہ ہے۔ اسمبلی انتخابات میں بڑے بڑے وعدے کر کے حالیہ ایم ایل اے 162 ووٹوں سے چن کر آنے کے بعد،وکاس کام ندارد۔ جب کام کے سلسلے میں آپ سے ملاقات کرو تو کہتے ہیں کہ میرے پاس مالیگاؤں کے لیے میرے پاس صرف 2 کروڑ روپے کی ندھی ہے۔ اس میں کیا کیا کام کروں ؟ ارے مفتی صاحب پھر گوونڈی میں ابو عاصم اعظمی صاحب کہاں سے فنڈ لا کر آپنے حلقے کا وکاس کام کروا رہے ہیں۔
مالیگاؤں سینٹرل میں اگر عوام کو وکاس کام کروانا ہۓ تو میرا ادنیٰ سا مشورہ ہۓ کہ کسی بھی بر سر اقتدار پارٹی میں شامل ہو کر اپنے حلقے میں وکاس کام کرائیں۔ اس کے لیے تین راستے ہیں ، بی جے پی میں شامل ہو جائیں،وہ مالیگاؤں کی عوام کو بلکل پسند نہیں، شیو سینا کو بھی مالیگاؤں کی عوام فرقہ پرست پارٹی گردانتی ہے۔ صرف اجیت دادا پوار کی راشٹروادی کانگریس پارٹی ایسی پارٹی ہۓ،جو سیکولر نظریات کی ہے۔ کچھ دونوں قبل جب نتیش رانے نے مسلمانوں کے خلاف زہر اگلا تھا تو اس کے جواب میں اجیت دادا پوار نے علی ااعلان یہ کہا تھا کہ مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے والوں کو ہم سختی سے نبتیں گے ۔
اجیت دادا پوار آج مہاراشٹرا کے نائب وزیر اعلیٰ کے ساتھ وزیر خزانہ بھی ہیں۔ کیا ہم مالیگاؤں کے سماجی ورکرز اجیت دادا پوار کی راشٹروادی کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کر کے اپنے مالیگاؤں سینٹرل حلقہ کے لیے کروڑوں روپے وکاس فنڈ نہیں لا سکتے۔؟
مالیگاؤں کے ہر وارڈ میں وکاس کام کر کےآنے والے مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے الیکشن میں زیادہ سے زیادہ وارڈوں میں اپنے اُمیدوار کھڑا کرکے انہیں چن کر نہیں لا سکتے ؟ اور مہاراشٹر گورنمنٹ سے زیادہ سے زیادہ ترقیاتی فنڈ لا سکتے ہیں
مالیگاؤں کی عوام کو آج سوچنا پڑے گا،کہ مالیگاؤں کی ترقّی کے لیے اجیت دادا پوار کی پارٹی میں شامل ہونا چاہیے کہ نہیں ؟
حاجی عارف انجم صدر،شہید عبدالحمید فاؤنڈیشن
اگر ہم آج اجیت دادا پوار کی راشٹروادی کانگریس پارٹی میں شامل ہو جاتے ہیں تو ہم مالیگاؤں سینٹرل حلقہ کے ہر وارڈ میں ترقیاتی کام کر سکیں گے۔یہ مالیگاؤں کی عوام کے لیے سنہری موقع ہے ۔ اسے ہاتھ سے جانے نہ دیا جائے،ایسی چرچا مالیگاؤں کی گلی کوچوں اور چوک چوراہوں پر ہو رہی ہے۔
آگے مالیگاؤں سینٹرل حلقہ کی عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ اپنے حلقے کے ترقیاتی کام میں دلچسپی رکھتے ہیں کہ جیسا چل رہا ہے،چلنے دو۔
Comments
Post a Comment